Nazim's poetry

Nazim's poetry

Monday, December 30, 2013

مری اک زندگی ہے


مری اک زندگی ہے ۔۔۔ جو تمہاری زندگی سے مختلف ہے
کوئی انہونی تمنا ۔۔۔ جو تمہاری آرزو سے مختلف ہے
ایک ویرانی کی خوشبو
جو تمہارے شہر کے ہر رنگ و بو سے مختلف ہے

زندگی میری وہ قریہ
سائے کے مانند جس میں دھوپ آتی ہے
خموشی کی طرح آواز
پرچھائیں کی صورت لوگ
دھوکے کی طرح دنیا
کوئی گھر ۔۔۔ جس کی اک دہلیز ہے
دہلیز سے آگے ہے در
در میں ہے اک دیوار
دیواروں سے آگے اور دیواریں

کوئی کمرہ ۔۔۔ اندھیرے سے چمکتا ۔۔۔ خامشی سے گونجتا
گہرے اندھیرے کے نہاں خانے میں جیسے
خواب کے روزن سے آتی روشنی میں ، دور تک پھیلا ہوا رنگیز
جس میں خاک کا ہر ایک ذرہ جگمگاتا ہے
مری نظروں کی زد میں ۔۔۔ دسترس سے دور
راتوں کے سرہانے جاگتے دن میں
یہ دردائی ہوئی آنکھیں ۔۔ گزرتے وقت کو
اک بے توجہ آشنائی سے مسلسل دیکھتی ہیں
سامنے گھنٹے ، منٹ، سیکنڈ ۔ ۔ ۔ ۔
یکساں دائرے میں چلتے رہتے ہیں

ازل کی پہلی ساعت میں
مرے حصے کا سارا وقت ٹھرا ہے
ابد کی سمت بہتی ۔۔۔ اک کہانی ہے مری
لیکن تمہاری داستاں سے مختلف ہے

جو اداسی چھا رہی ہے ایک لمحے کو ۔۔۔ تمہارے نرم دل پر
میرے دل کی مستقل آزردگی سے مختلف ہے
میری بھی اک زندگی ہے
جو تمہاری زندگی سے مختلف ہے

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...