بہت بھاگا ہوں
کچھ رشتوں کے پیچھے
اب تھک گیا ہوں
ایک جگہ رک جانا چاہتا ہوں۔
جس کے پیچھے
جتنا بھاگا
اتنی ہی تکلیف ہوئی
اب دل چاہتا ہے
ان لوگوں کی
پرواہ کرنا چھوڑ دوں۔۔۔
جنہیں میرے پیار کی
کوئی قدر نہیں
جنہیں میرے ہونے
نا ہونے سے فرق نہیں پڑتا
کبھی کبھی دل کرتا ہے
ان جیسا ہی بن جاوں
پھر سوچتا ہوں
ان میں اور مجھ میں
کیا فرق رہ جائے گا
بس یہی سوچ کر
ہر بار
کڑوے گھونٹ
پی لیتا ہوں اور
خاموش ہو جاتا ہوں
اور
پھر دل کو
یہی تسلی دیتا ہوں
کہ
مجھے تکلیف دینے والے
کے لیئے
میری خاموشی ہی کافی ہے۔۔۔!!
No comments:
Post a Comment