Nazim's poetry

Nazim's poetry

Monday, September 2, 2013

اُس نے کہا تم شہزادی ہو ۔۔۔۔۔


اُس نے کہا تم شہزادی ہو ۔۔۔۔۔

اُس نے کہا تم شہزادی ہو
شہزادی بھی وہ کہ جس کو
ساتوں رنگوں میں خوشبو کو
گُوندھ کے ڈھالا ہو گا رب نے، نورانی پیکر کی صورت
ایک نظر تم ڈالو جس پر
پتھر بھی اِک بار تو بولے،
ہولے ہولے آنکھیں کھولے
وعدہ کرتا ہوں میں تم سے
جو تم چاہو، جو تم سوچو، جس شے کی ہو خواہش تم کو
اپنا تَن مَن بیچ کے بھی میں تم کو دونگا
ایک اشارہ کےکے تو دیکھو
سارا زمانہ وار دوں جاناں!
تم کو جیت کی ڈور تھما کر
اپنا سب کچھ ہار دوں جاناں!
اور اگر یہ وعدہ توڑوں
مجھ کو جیون راس نہ آئے
دوجامجھ کو سانس نہ آئے
اُس نے کہا تم شہزادی ہو
سوچ رہی ہوں،
شہزادی کیسی ہوتی ہے؟
جیسی میں ہوں،
شہزادی ایسی ہوتی ہے؟؟؟

(فاخرہ بتول)

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...