Nazim's poetry

Nazim's poetry

Monday, April 8, 2013

بول، کہ لب آزاد ہیں تیرے



بول، کہ لب آزاد ہیں تیرے

بول، زباں اب تک تیری ہے

تیرا ستواں جسم ہے تیرا

بول، کہ جان اب تک تیری ہے

دیکھ کہ آہن گر کی دوکان میں

تند ہیں شعلے سرخ ہے آہن

کھلنے لگے قفلوں کے دھانے

پھیلا ہر اک زنجیر کا دامن

بول، یہ تھوڑا وقت بہت ہے

جسم و زباں کی موت سے پہلے

بول، کہ سچ زندہ ہے اب تک

بول، جو کچھ کہنا ہے کہہ لے

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...