Nazim's poetry

Nazim's poetry

Friday, February 15, 2013

Dil-e-Nadan



دلِ ناداں تُجھے ہُوا کیا ہے
آخر اِس درد کی دوا کیا ہے

ہم ہیں مُشتاق اور وہ بیزار
یا الہٰی یہ ماجرا کیا ہے

میں بھی منْہ میں زبان رکھتا ہوں
کاش پُوچھو، کہ مُدّعا کیا ہے

ہم کو اُن سے وفا کی ہے اُمیّد
جو نہیں جانتے وفا کیا ہے

میں نے مانا کہ کچُھ نہیں غالب
مُفت ہاتھ آئے تو بُرا کیا ہے


No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...