Nazim's poetry

Nazim's poetry

Thursday, June 9, 2011

محبت کو بھلانا چاہیے تھا

محبت کو بھلانا چاہیے تھا
 مجھے جی کر دکھانا چاہیے تھا
مجھے تو ساتھ اس کا بھی بہت تھا
اسے سارا زمانہ چاہیے تھا
پرندہ اس لیے بے کل تھا
اتنا اسے بھی آشیانہ چاہیے تھا
 تم اُس کے بن ادھورے ہو گئے ہو تمہیں اُس کو بتانا چاہیے تھا
 بہت پھرتا رہا تھا
در بدر میں مجھے بھی اک ٹھکانہ چاہیے تھا
 چراغاں ہو رہا تھا شہر بھر میں ہمیں بھی دل جلانا چاہیے تھا

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...