کسی کے غم میں وقار کھونا
کوئی سنے گا تو کیا کہے گا
کوئی سنے گا تو کیا کہے گا
یہ اٹھہ کے راتوں کو تیرا رونا
کوئی سنے گا تو کیا کہے گا
کوئی سنے گا تو کیا کہے گا
یہ دور عہد شباب کا حسن ہے خواب وخیال
یہ شب بیداری یہ دن کا سون
کوئی سنے گا تو کیا کہے گا
یہ شب بیداری یہ دن کا سون
کوئی سنے گا تو کیا کہے گا
تو مجھے بھنور میں چھوڑ آتا
یہ اپنی الفت کا راز ہوتا
یہ اپنی الفت کا راز ہوتا
لاکے ساحل پہ یوں ڈبون
کوئی سنے گا تو کیا کہے گا
کوئی سنے گا تو کیا کہے گا
کہا جو ہم نے ڈرو خدا سے
یہ دل ہمارا دھڑک رہا ہے
یہ دل ہمارا دھڑک رہا ہے
تو بولے ہنس کے چپ رہو نا
کوئی سنے گا تو کیا کہے گا
کوئی سنے گا تو کیا کہے گا
No comments:
Post a Comment