Nazim's poetry

Nazim's poetry

Monday, September 30, 2019

Kese Shiddat Se

‏کیسی شدت سے تجھے ہم نے سراہا ، آہا 
تیری پرچھائیں کو بھی ٹُوٹ کے چاہا ، آہا 
آخری سانس کی لذت کوئی اُس سے پوچھے
مرتے مرتے بھی جو بیمار کراہا ، ’’ آہا ‘‘ 
شعر کہنا ہے تو یُوں کہہ کہ ترا دُشمن بھی
دُشمنی بھول کے چِلا اُٹھے ’’ آہا ، آہا ‘‘ 
تیری آنکھوں میں کھٹکتا ہے مرے جیسا فقیر
کیسا اعلٰی ترا معیار ہے ، شاہا !! آہا 
کل مرے حق میں تھا اور آج مخالف ُہوا تُو
کیسے بدلا ہے بیاں تُو نے ، گواہا ! آہا 


No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...