Nazim's poetry

Nazim's poetry

Monday, December 28, 2015

Jane Kyun Log

جانے کیوں لوگ سچ سمجھتے ہیں
میں تو یوں ہی خیال لکھتا ہوں
میرے لفظوں میں جھوٹ شامل ہے
لوگ کہتے کمال لکھتا ہوں

زندگی کیا ہے خود بتاتا ہوں
خود ہی اس کو سوال لکھتا ہوں
یوں تو اس پہ میں جان دیتا ہوں
جانے پھر کیوں وبال لکھتا ہوں

جسے کہتا ہوں خود محبت میں
خود ہی اس کو زوال لکھتا ہوں
کبھی اس کو میں وآر کہتا ہوں
پھر اسی کو میں ڈھال لکھتا ہوں

کبھی کہتا کہ مثل صحرا ہوں
کبھی خود کو نہال لکھتا ہوں
کیوں سمجھتے ہو تم اسے اپنا
جب بھی اپنا میں حال لکھتا ہوں

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...