یکدم مرنا
دھیرے دھیرے جی اُٹھنا
جی اُٹھنا اور اپنے کانپتے ھاتھوں سے
اپنے ھی دروازے پر دستک دینا
بوجھل آنکھ سے دروازے پر
اپنے نام کی تختی پڑھنا
پھر کچھ سوچ کے اپنے ڈولتے قدموں سے
اور کِسی دروازے کی جانب بڑھنا
پھر کچھ سوچ کے رُک جانا
کیسا انوکھا کھیل ھمارے ھاتھ لگا ھے
یکدم مرنا
دھیرے دھیرے جی اُٹھنا
No comments:
Post a Comment