توُ ستاروں سے بہت دُور ھے، میں جانتا ھُوں
اپنی مخلوق سے مستوُر ھے، میں جانتا ھُوں
لیکن اِک راز سے آگاہ کیے دیتا ھُوں
میں شناسا ھُوں تِرا، میں تجھے جانتا ھُوں
میں نے معصُوم بہاروں میں تجھے دیکھا ھے
میں نے موھُوم ستاروں میں تجھے دیکھا ھے
میرے محبوب! تِری پردہ نشینی کی قسم
میں نے اشکوں کی قطاروں میں تجھے دیکھا ھے
No comments:
Post a Comment