Nazim's poetry

Nazim's poetry

Friday, April 5, 2013

سارے شِکوے بُھلا چُکی تھیں !



گہری بھوُری آنکھوں والا اِک شہزادہ

دُور دیس سے

چمکیلے ہُشکی گھوڑے پر ھوا سے باتیں کرتا

جگر جگر کرتی تلوار سے جنگل کاٹتا آیا

دروازوں سے لِپٹی بیلیں پَرے ہٹاتا

جنگل کی بانہوں میں جکڑے محل کے ھاتھ چُھڑاتا

جب اندر آیا تو دیکھا

شہزادی کے جسم کی ساری سوُئیاں زنگ آلوُدہ تھیں

رستہ دیکھنے والی آنکھیں

سارے شِکوے بُھلا چُکی تھیں !
 

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...