Nazim's poetry

Nazim's poetry

Tuesday, April 9, 2013

وھاں پھر راکھ اڑتی ھے



کبھی میں بھی سمجھتی تھی

محبت ابر جیسی ھے

جہاں بھر میں برستی ھے

جہاں جتنی برستی ھے

گلابی پھول کھلتے ھیں

مگر اب کے یہ لگتا ھے

یہ بالکل جھوٹ ھے سارا

محبت آگ جیسی ھے

جہاں اور جب بھی جلتی ھے

سبھی کچھ راکھ کرتی ھے

وھاں پھر راکھ اڑتی ھے




No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...