سچ ھے یہ با خدا، بڑے وہ ھو
ھے یہی تجزیہ ، بڑے وہ ھو
اُس نے لٹ کو چُھوا شرارت سے
میں نے ہنس کے کہا،بڑے وہ ھو
میں نے سمجھا تھا با وفا تم کو
اب یہ عُقدہ کھُلا بڑے وہ ھو
کہ رہے ھو کہ بھول جاؤں تمھیں؟
بس یہ ثابت ھوا ، بڑے وہ ھو
روز مرتے ھو مہ جبینوں پر
اور ھم سے جفا،بڑے وہ ھو
ھم کہاں بات سے مُکرتے ھیں
کہہ دیا، برملا، بڑے وہ ھو
فاخرہ سے تمھیں شکایت ھے
اِس کو بھی ھے گِلہ،بڑے وہ ھو
No comments:
Post a Comment