Nazim's poetry

Nazim's poetry

Tuesday, October 6, 2015

عاشق بے دام لکها ہے


تیرے عشق کو اپنے لفظوں میں سر عام لکها ہے
میں نے تو خود کو عاشق بے دام لکها ہے
کیوں غزل کے ابتدا میں ہی آنسو ٹپک پڑا
میں نے تو فقط تیرا ابهی نام لکها ہے
کیوں پت جهڑ کا موسم میری روح کو ملا
میں نے تو رت بہار کا پیغام لکها ہے
کیوں ہجر کی تعبیر میری قسمت سے جا ملی
میں نے تو خواب وصل کو انجام لکها ہے
کیوں غم کی سیاه رات میری زیست ہو گئی
میں نے تو خوشی کو صبح و شام لکها ہے
کیوں آگ جل اٹهی ہے آج دل میں میرے
میں تو اپنی حسرت کو گمنام لکها ہے 


No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...