Nazim's poetry

Nazim's poetry

Tuesday, July 9, 2013

کبھی ہم خوبصورت تھے


کبھی ہم خوبصورت تھے

کتابوں میں بسی خوشبو کی مانندسانس ساکن تھی
بہت سے اَن کہے لفظوں سے تصویریں بناتے تھے
پرندوں کے پروں پر نظم لکھ کر
دُور کی جھیلوں میں بسنے والے لوگوں کو
سناتے تھےجو ہم سے دُور تھے
لیکن ہمارے پاس رہتے تھے
نئے دن کی مسافت
جب کرن کے ساتھ آنگن میں اُترتی تھی
تو ہم کہتے تھے
امّی
تتلیوں کے پَر بہت ہی خوبصورت ہیں
ہمیں ماتھے پہ بوسہ دوکہ ہم کو
تتلیوں کے جگنوؤں کے دیس جانا ہے
ہمیں رنگوں کے جگنو روشنی کی تتلیاں آواز دیتی ہیں
نئے دن کی مسافت رنگ میں ڈوبی ہوا کے ساتھ
کھڑکی سے بلاتی ہے
ہمیں ماتھے پہ بوسہ دو
ہمیں ماتھے پہ بوسہ دو




No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...