Nazim's poetry

Nazim's poetry

Thursday, May 23, 2013

لکھوں کس طرح میں



لکھوں کس طرح میں اس قامتِ زیبا کی رعنائی

جو مجھ پہ کھول دیتی ہے میرے اندر کی پنہائی

سرِ بزمِ تصور جب بھی اس پیکر کی یاد آئی

سماعت جاگ اٹھی ہے ، نکھر اٹھی ہے بینائی

کروں زنجیر کیسے ان تبسم ریز ہونٹوں کو

پکاروں میں بھلا کس نام سے ان زندہ آنکھوں کو

میں اس کی انگلیوں کے لمس کی حدت کو کیا لکھوں

نفس کی آنچ سے منسوب اس لذت کو کیا لکھوں

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...