Nazim's poetry

Nazim's poetry

Monday, March 25, 2013

دکھ تو ہر وقت



دکھ تو ہر وقت تعاقب میں رہا کرتے ہیں
یوں پناہوں میں کہاں تک کوئی رہ سکتا ہے
کب تلک ریت کی دیوار سنبھالے کوئی
وہ تھکن ہے کہ مرا جسم بھی ڈھے سکتا ہے

ناگزیر آج ہُوا جیسے بچھڑنا اپنا
کل کسی روز ملاقات بھی امکان میں ہے
میں یہ پیراہنِ جاں کیسے بدل سکتا ہوں




No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...