Nazim's poetry

Nazim's poetry

Friday, January 18, 2013

کیا جاتا ہے پانی میں سفر آہستہ آہستہ


کیا جاتا ہے پانی میں سفر آہستہ آہستہ
کوئی بھی زنجیر پھر واپس وہیں پر لے کے آتی ہے
کٹھن ہو راہ تو چُھٹتا ہے گھر آہستہ آہستہ

بدل دینا ہے رستہ یا کہیں پر بیٹھ جانا ہے
کہ تھکتا جا رہا ہے ہم سفر آہستہ آہستہ

خلش کے ساتھ اِس دل سے نہ میری جاں نکل جائے
کھنچے تیرِ شناسائی مگر آہستہ آہستہ

ہَوا سے سرکشی میں پھول کا اپنا زیاں دیکھا
سو جُھکتا جا رہا ہے اب یہ سر آہستہ آہستہ

 

 

 

 

 

 


No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...