موت سے پہلے ہی مر گئی وہ
زندگی سے کچھ ایسے ڈر گئی وہ
دل تھا بجھا ہوا ، آنکھ بے نور تھی
یہ اپنے ساتھ کیا ظلم کر گئی وہ
وہ دھوپ چھاؤ ں جیسی لڑکی
کہاں سے تھی آئی کدھر گئی وہ
جس را ہ پر اک قدم نہ چل سکا کوئی
اُس راستے سے ہنس کر گز ر گئی وہ
وہ تو اوروں کو سہارا دینے تھی نکلی
پھر کیسے خو د ہی بکھر گئی وہ
زندگی سے کچھ ایسے ڈر گئی وہ
دل تھا بجھا ہوا ، آنکھ بے نور تھی
یہ اپنے ساتھ کیا ظلم کر گئی وہ
وہ دھوپ چھاؤ ں جیسی لڑکی
کہاں سے تھی آئی کدھر گئی وہ
جس را ہ پر اک قدم نہ چل سکا کوئی
اُس راستے سے ہنس کر گز ر گئی وہ
وہ تو اوروں کو سہارا دینے تھی نکلی
پھر کیسے خو د ہی بکھر گئی وہ
No comments:
Post a Comment