Nazim's poetry

Nazim's poetry

Wednesday, April 4, 2012

وہ یکسر مختلف ہے



وہ یکسر مختلف ہے منفرد پہچان رکھتا ہے
اک آئینے کی صورت شہر کو حیران رکھتا ہے

کوئی اس میں بھی ہوگی اس کی منطق پوچھ لیں گے ہم
بہاروں میں وہ خالی کس لئے گلدان رکھتا ہے

تعلق کس لئے ترک تعلق پر بھی قائم ہے؟
وہ کیوں اپنے سرہانے اب مرا دیوان رکھتا ہے

یہ دل یادوں سے بھر جاتا ہے اکثر سرد راتوں میں
یہ کمرہ سردیوں میں گرم آتشدان رکھتا ہے

ہر اک آہٹ پہ آخر کیوں دھڑک اٹھتا ہے دل میرا
ابھی تک کیا ترے آنے کا کچھ امکان رکھتا ہے

فقط تم اپنے دل کو رو رہے ہو آج تک ساجد
وہ اپنے کھیلنے کے اور بھی میدان رکھتا ہے

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...