Nazim's poetry

Nazim's poetry

Wednesday, March 14, 2012

تمھیں محبت ہوئی کسی سے


تمھیں محبت ہوئی کسی سے

ہمارے دل نے

تمھیں بھلانے کی ٹھان لی ہے

مگر یہ ممکن ہی کس طرح ہے تمھیں بھلا دیں

ہماری پلکوں کی چلمنوں پیں تمھارا چہرہ چھپا ہوا ہے

تمھیں جو دیکھا ‘

ہماری دھڑکن کے تار باجے

کھنن کھنن چوڑیاں پکاریں

چھنن چھنن پائلوں نے چھیڑا فضائیں جھومیں

ہتھیلیوں کو حنا نے چوما تو چومتی ہی چلی گئی ہے

یہ زلف گیندے کی خوشبو ؤں میں رچی بسی ہے

تمھیں جو دیکھا

ہوا نے سر گوشیوں میں پوچھا

ہو کھوئی کھوئی سی کس لئے تم؟

گلاب جیسا تمھارا چہراہ کیا ہے کس نے؟

یہ تھر تھراتے سے ہونٹ کیسے ہوئے گلابی؟

تمھارے ماتھے پہ یہ اوس چمکی ہے کیوں اچانک؟

تمھارے دل کی دھڑک دھڑک میںِ،

کس کے ہاتھوں کی دستکوں کی ہے تھاپ شامل

یہ بات بے بات چونک اُٹھتی ہو کس لئے تم؟

سنو ، ستاروں سے تم کو باتوںکی خو پڑی ہے بتاؤ کب سے؟

یہ کب کسے تم نے دئے دریچے پہ راکھ کے جگنے کی ٹھان لی ہے؟

سنو سہیلی ،چھپا رہی ہو

تمھیں محبت ہوئی کسی سے !

تمھیں محبت ہوئی کسی سے


No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...