Nazim's poetry

Nazim's poetry

Friday, March 9, 2012

پاس بلاتی جائے


میں ذرا دور ہٹوں پاس بلاتی جائے
موت بھی کیا ھے مرا سوگ مناتی جائے

ایک اک کرکے ہوئے جاتے ھیں پیارے رخصت
ایک اک کرکے سبھی یار اٹھاتی جائے

جانے کیا ھے کہ ہوئی جاتی ھیں آنکھیں بوجھل
جانے کیا ھے کہ کوئی چیز رلاتی جائے

اس سے تو لگتا ھے اب اگلی مری باری ھے
جس طرح شام مرا سوگ مناتی جائے

کھل اٹھا چاند کفن میں بھی ترے چہرے کا
چین کی نیند ترا روپ سجاتی جائے

کاٹتی جائے ہواؤں کو طنابیں فرحت
توڑتی جائے سفر دھول اڑاتی جائے


Image

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...