تم کو سچ کا دعوٰی ہے
جھوٹ میں نہیں کہتی
تم نوید دیتے ہو
وہ گھڑی بھی آئے گی
میرے گھر کے آنگن میں
پھول مسکرائیں گے
اور میری سانسوں میں خوشبوئیں جگائیں گے
تم نے یہ بھی سوچا ہے
رت بہار کی اکثر
راستہ کسی گھر کا
بھول بھی تو جاتی ہے
تم کو سچ کا دعوٰی ہے
تم کو سچ کا دعوٰی ہے
جھوٹ میں نہیں کہتی
تم نوید دیتے ہو
وہ گھڑی بھی آئے گی
میرے گھر کے آنگن میں
پھول مسکرائیں گے
اور میری سانسوں میں خوشبوئیں جگائیں گے
تم نے یہ بھی سوچا ہے
رت بہار کی اکثر
راستہ کسی گھر کا
بھول بھی تو جاتی ہے
تم کو سچ کا دعوٰی ہے
No comments:
Post a Comment