Nazim's poetry

Nazim's poetry

Monday, June 6, 2011

دیکھ لو خواب مگر خواب کا چرچا نہ کرو


دیکھ لو خواب مگر خواب کا چرچا نہ کرو 
لوگ جل جاینگے  سورج کی تمنا نہ کرو 

وقت کا کیا ہے کسی پل بھی بدل سکتا ہے 
ہوسکے تم سے تو مجھ پی بھروسہ نہ کرو 

اجنبی لگنے لگے خود تمہیں اپنا ہی وجود 
اپنے دیں رات کو اتنا بھی اکیلا نہ کرو 

خواب بچوں کے کھلونے کی طرح ہوتے ہیں 
خواب دیکھا نہ کرو خواب دکھایا نہ کرو 

بے خیالی میں کبھی انگلیاں جل جاینگی
راکھ گزرے ہوئے لمحوں کی کردہ نہ کرو 

موم کے رشتے ہیں گرمی سے پگھل جاینگے 
دھوپ کے شہر میں آذر یہ تماشا نہ کرو 



No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...