جُنوں میں شوق کی گہرائیوں سے ڈرتی رہی میں اپنی ذات کی سچّائیوں سے ڈرتی رہی
محبّتوں سے شناسا ہُوی میں جس دن سے پھر اُس کے بعد شناسائیوں سے ڈرتی رہی
No comments:
Post a Comment