Nazim's poetry

Nazim's poetry

Wednesday, April 10, 2013

لہولہان انگلیاں




خزاں کی زرد شال پر وہ پھول کاڑھتی رہی

اُجڑتے ماہ و سال پر وہ پھول کاڑھتی رہی

دِلوں کے مرغزار میں

عجب اُداس شام تھی

گزرتے پل کے ہونٹ پر

وہ منتشر سا نام تھی

دکھوں کی تند دھار پر

لہولہان انگلیاں

مگر وہ سانس سانس اپنی عمر کے لباس پر

لہو کشیدگی رہی

گلاب سینچتی رہی

خزاں کی زرد شال پر اُجڑتے ماہ و سال پر

وہ پھول کاڑھتی رہی وہ پھول کاڑھتی رہی.

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...