Nazim's poetry

Nazim's poetry

Friday, January 4, 2013

خط جو بھیگے سنبھال کر رکھے

موسم عشق تیری بارش میں
خط جو بھیگے سنبھال کر رکھے

تُجھ سے مِلنے کے اور بچھڑنے کے
سارے خدشے سنبھال کر رکھے

جب ہوا کا مزاج برہم تھا
ہم نے پتے سنبھال کر رکھے

ہم نے دِل کی کتاب میں تیرے
سارے وعدے سنبھال کر رکھے

تیرے دُکھ کے تمام ہی موسم
اے زمانے سنبھال کر رکھے

میرے خوابوں کو راکھ کر ڈالا
اور اپنے سنبھال کر رکھے

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...