کچھ اور نہیں تو اب اتنا ہی اندازہ لگا لو
محبت' محبت ہوتی ہے نفرت نفرت ہوتی ہے
بن کہے جو نہ سمجھ پائے زندگی کیا ہے
چھوڑنا 'چھوڑنا ہے پانا ' پانا ہے
تیری ہر بات کو چپ چاپ سنے جانا
لا علمی' لاعلمی ہے کم عقلی ' کم عقلی ہے
تو کیا کیسے اور کب سوچتی ہے
سوچنا سوچنا ہے بولنا بولنا ہے
میں کیا ہوں کیا تھا شاید کیا بنوں ناظم
فطرت' فطرت ہے عادت 'عادت ہے
(ناظم علی )
No comments:
Post a Comment