Nazim's poetry

Nazim's poetry

Tuesday, December 17, 2013

گزرتے پل کے ہونٹ پر


خزاں کی زرد شال پر وہ پھول کاڑھتی رہی
اُجڑتے ماہ و سال پر وہ پھول کاڑھتی رہی
دِلوں کے مرغزار میں
عجب اُداس شام تھی
گزرتے پل کے ہونٹ پر
وہ منتشر سا نام تھی

دکھوں کی تند دھار پر
لہولہان انگلیاں
مگر وہ سانس سانس اپنی عمر کے لباس پر
لہو کشیدتی رہی
گلاب سینچتی رہی
خزاں کی زرد شال پر اُجڑتے ماہ و سال پر 
وہ پھول کاڑھتی رہی وہ پھول کاڑھتی رہی
 
 
 
 

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...