چاہتوں کے موسم میں
رتجگے ضروری ہیں
اک خیال میں کھو کر
شب گزار دی جاۓ
اور اذان ہونے تک
عشق کے تہجد میں
پیار کے تسلسل میں
خود کو بھول جانے کا
جب گیان مل جاۓ
پھر ضمیر کی دیوی
آشتی کے شانوں پر
یا کہ اپنے زانو پر
سر جھکا کے سوتی ہے
No comments:
Post a Comment