Nazim's poetry

Nazim's poetry

Monday, August 19, 2013

نم ظاہر ہو جاتا ہے


انجانے ہیں خوف مجھے
روز دھڑکتی رہتی ہوں
بے کاری کے لمحوں میں
یادیں گنتی رہتی ہوں
روز ادھوری خواہش کی
ویرانی بڑھ جاتی ہے
ساون کی یہ بیماری
آنکھوں کو لگ جاتی ہے
بعض اوقات محبت بھی
اندر اندر رہتی ہے
ہجر چھپا رہتا ہے اور
غم ظاہر ہو جاتا ہے
آنکھیں تو چپ رہتی ہیں
نم ظاہر ہو جاتا ہے

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...