Nazim's poetry

Nazim's poetry

Thursday, August 25, 2011

ہم تو کل بھی کہتے تھے

ہم تو کل بھی کہتے تھے
اپنے عکس کی کالک
دُھل سکے تو دھو ڈالو
عکس کی صباحت کو
" برص " چاٹ لیتا ہے
ہم تو کل بھی کہتے تھے
اپنی ٹیڑھی آنکھوں کے
تِرچھے زاویے بدلو
زاویے جو تِرچھے ہوں
مستقیم راہوں کا
کب سُراغ ملتا ہے؟
آئینے کی عظمت سے
اب حقارتیں کیسی؟
عکس سے گُریزاں ہیں
اب بصارتیں کیسی؟
اپنے آپ سے کب تک؟
یوں نظر چُراؤ گے
آئینہ جو توڑو گے
خُود بھی ٹُوٹ جاؤ گے


No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...