درخت جس کے اندر بیماری ہو اور جس کے اندر گھن لگا ہوا ہوِ اور اندر ہی اندر سے وہ کھوکھلا ہوتا جارہاہو اور ہم اُس کی اصل بیماری کا علاج کرنے کی بجائے اُس پہ باہرسے سپرے کرتے رہیں۔ اُس پر روشنیاں یا بلب لگا دیں تو اس سے ہم درخت کی اندر کی بیماری نہیں روک سکتے، وہ تب ہی ٹھیک ہو گا جب ہم اُس کی جڑوں یا تنوں کی مٹی کھود کر اُسمیں چونا ڈالیں گے، کیڑے مار ادویات ڈالیں گے اور اُسے پانی دیں گے ایسے ہی انسان کا حال ہے ۔ *
No comments:
Post a Comment