چلے آؤ
جہاں بھی ہو
تمہاری یاد خوشبو کی طرح
گھر کے ہر اک گوشے میں پھیلی ہے
اُسارے کے ستونوں سے
دعاؤں کے مربع کاغذی ٹکڑے
اور آنگن کے درختوں پر
تمہارے نام کے تعویذ چسپاں ہیں!
جہاں بھی ہو
تمہاری یاد خوشبو کی طرح
گھر کے ہر اک گوشے میں پھیلی ہے
اُسارے کے ستونوں سے
دعاؤں کے مربع کاغذی ٹکڑے
اور آنگن کے درختوں پر
تمہارے نام کے تعویذ چسپاں ہیں!
No comments:
Post a Comment