کوچہ جاں میں یونہی رات گئے پھیلتی ہے
چند بکھرے ہوئے،ٹوٹے ہوئے خوابوں کی کسک
جیسے سوکھے ہوئے بےجان گلابوں کی مہک
سوچ . . ایسے میں در_یار سے ٹھکرائے ہوئے
اپنی سانسوں سے بھی
ہم اسیران وفا، زہر_جفا کھائے ہوئے
کس طرح جینے کا سامان کیا کرتے ہیں؟
دھڑکن سے بھی اکتائے ہوئے'اور ہر روز___ میری جان کیا کرتے ہیں___!!
No comments:
Post a Comment