Nazim's poetry

Nazim's poetry

Wednesday, April 18, 2012

کبھی ہم بھیگتے ہیں


کبھی ہم بھیگتے ہیں چاہتوں کی تیز بارش میں


کبھی برسوں نہیں ملتے کسی ہلکی سی رنجش میں


تمہی میں دیوتاؤں کی کوئی خُو بُو نہ تھی ورنہ


کمی کوئی نہیں تھی میرے اندازِ پرستش میں
یہ سوچ لو پھر اور بھی تنہا نہ ہو جانا

اُسے چھونے کی خواہش میں اُسے پانے کی خواہش میں
بہت سے زخم ہیں دل میں مگر اِک زخم ایسا ہے

جو جل اُٹھتا ہے راتوں میں جو لَو دیتا ہے بارش میں


No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...