Nazim's poetry

Nazim's poetry

Tuesday, December 27, 2011

دسمبر! اب کے آؤ تو



دسمبر! ہم سے مت پوچھو ہمارے شہر کی بابت
یہاں آنکھوں میں گزرے کارواں کی گرد ٹھہری ہے
لبوں پر العطش ہے، بطن میں فاقے پنپتے ہیں
محبّت برف جیسی ہے یہاں
اور دھوپ کے کھیتوں میں اُگتی ہے
یہاں جب صبح آتی ہے تو
شب کےسارے سپنے
راکھ کے اک ڈھیر کی صورت میں ڈھلتے ہیں
یہاں جذبوں کی ٹوٹی کرچیاں آنکھوں میں چُبھتی ہیں
یہاں دل کے لہو میں اپنی پلکوں کو
ڈبو کر ہم سُنہرے خواب بُنتے ہیں
پھر اُن خوابوں میں جیتے ہیں
اُنہی خوابوں میں مرتے ہیں
دریدہ روح کو لفظوں سے سینا گو نہیں ممکن
مگر پھر بھی

دسمبر! اب کے آؤ تو
تم اُ س شہر ِتمنا کی خبر لانا۔۔!!!

1 comment:

  1. wow.if any one want to be friend can text me poetry lovers plz 03105262882

    ReplyDelete

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...