Nazim's poetry

Nazim's poetry

Friday, January 22, 2016

Ashak e Rawaaa

اشکِ رواں کی نہر ہے ــ اور ہم ہیں دوســـتو
اُس بے وَفا کا شہر ہے ــ اور ہم ہیں دوســـتو

یہ اَجنبی سی منزلیں ـ ـ ـ اور رفتگاں کی یاد
تنہائیوں کا زہر ہے ــ اور ہم ہیں دوســـتو

لائی ہے اَب اُڑا کے ـ ـ ـ گئے موسموں کی باس
برکھا کی رُت کا قہر ہے ــ اور ہم ہیں دوســـتو

دل کو ہجومِ نکہتِ مہ سے ـ ـ ـ لہو کیے
راتوں کا پچھلا پہر ہے ــ اور ہم ہیں دوســـتو

پھرتے ہیں ـ ـ ـ مثل موج ہوا شہر شہر میں
آوارگی کی لہر ہے ــ ہم ہیں دوســـتو

آنکھوں میں اُڑ رہی ہے ـ ـ ـ لُٹی محفلوں کی دُھول
عبرت سرائے دہر ہے ــ اور ہم ہیں دوســـتو

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...