Nazim's poetry

Nazim's poetry

Monday, December 28, 2015

Aik Pather Jesa Dil

___مسیحا_____
مجھے مسیحائی کا ہنر نہیں آتا'
میرے ہاتھ میں معجزے نہیں چُھپے
مجھے نہیں پتہ
کہ پتھروں میں روح کیسے پھونکی جاتی ہے"
لیکن اگر لمھے بھر کے لئے
صرف ایک لمحے کے لئے سہی
قدرت یہ معجزہ کر دے"
تو میں تمہاری پتھر کی مورت میں روح پھونکوں"
پھر اسی معجزے کے ساتھ
اک دھڑکتا ہوا دل
تمہارے اس خالی سینے میں رکھ دوں'
اور پھر اس میں
خون کی جکہ درد بھر دوں'
تاکه تمہیں احساس ہو
تڑپتے دل کی تڑپ کیا ہوتی ہے'
روتی آنکھ کا آنسو کتنا شفاف ہوتا ہے'
پھر تمہیں پتہ چلے
کہ جب ہم انا کے پُر زور دھچکے سے
ٹوٹتے ہیں
تو کتنی کرچیاں بکھرتی ہیں"
رگ و پے میں کتنے ٹکڑے، کتنی کرچیاں، کتنے شفاف آئینے خون روتے ہیں"
پھر تم جان پاؤ
کہ جو آنکھیں دروازے په لگی ہوں
پلکیں کیوں نہیں جھپکتیں"
وہ آنکھیں راہیں دیکھتے دیکھتے پتھر کیوں ہو جاتی ہیں'
پھر شاید تمہیں پتہ چلے
کہ درد دل اور جسم میں ہی نہیں روح میں بھی ہوا کرتا ہے'
اور یہ درد بہت شدید ہوتا ہے'
لیکن
میں کیا کروں
کہ میں عیسیٰ ابن مریم نہیں'
اور
تیرے نصیب میں ہے
صرف
ایک پتھر جیسا دل"

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...