Nazim's poetry

Nazim's poetry

Monday, April 22, 2013

اور کچھ اجنبی راتیں



اب ٹوٹتی جڑتی ہوئی نیندیں ہیں

اور کچھ اجنبی راتیں

مرے سب خواب

راتوں کے پرندوں کی طرح

اپنے پروں کی پھڑپھڑاہٹ سے

فضا کو مرتعش کرتے ۔۔۔ اڑے جاتے ہیں

اور گہری خموشی میں ۔۔۔ بہت سہمے ہوئے دل کو

ذرا کچھ اور سہمانے لگے ہیں

مختلف ہے جاگنا فرقت میں ۔۔۔ وصلت سے

بہت ہی مختلف ہے زندگی کرنا

جدا ہو کر محبت سے ،

کہانی میں محبت

اصل سے بھی خوبصورت اور طرب انگیز ہوتی ہے

جدائی ۔۔۔ اصل سے بھی ہولناک

میری سب نظموں کا چہرہ

اب جدائی سے مشابہ ہو گیا ہے

زندگی ۔۔۔ کوئی کہانی بن گئی ہے...!!!

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...