Nazim's poetry

Nazim's poetry

Sunday, April 14, 2013

کہیں سے پتیاں لاؤ




چلو خوابوں کی مٹی میں حقیقت کو ملائیں ہم

چلو قبریں بنائیں ہم

چلو نمکین اشکوں سے بنائیں عطر حسرت کا

چلواب تربت احساس پر چھڑکیں لہو اپنا

چلو چادر چڑھائیں ہم مزار ذات پر اپنی

کہیں سے پتیاں لاؤ

فراق یار سے مہکی ہوئیں کچھ پتیاں لاؤ

چلو شمعیں جلائیں ہم سرہانے گور کے اپنے

چلو اب بال کھولیں اور کریں کچھ وجد کی باتیں

چلو اب رقص کرتے ہیں تمناؤں کے مرقد پر

کریں کچھ بین خوابوں کا کریں کچھ ماتم ہستی

چلو تعویذ لکھیں ہم اور اس پر یہ رقم کر دیں

کہ آدم ابن آدم کو اسی مٹی میں سونا ہے

یہی تو کھیل باقی ہے جو سب کے ساتھ ہونا ہے 



No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...