Nazim's poetry

Nazim's poetry

Saturday, March 9, 2013

Sham-e-Tanhai



اسیر شام تنہائی سے یہ آخر گلا کیسا

تجھے تو علم تھا زنجیر کا میری

جو پیروں میں بھی ہے

اور روح پر بھی

میں اپنے بخت کی قیدی ہوں

میری زندگی میں نرم آوازوں کے جگنو

کم چمکتے ہیں

فصیل شہر غم پر خوش صدا طائر

کہاں آ کر ٹھہرتے ہیں

تری آواز کا ریشم میں کیسے کاٹ سکتی تھی

مرے بس میں اگر ہوتا

تو ساری عمر

اس ریشم سے اپنے خواب بنتی

اور اس رم جھم کے اندر بھیگتی رہتی

تجھے تو میرے دکھ معلوم تھے جاناں

یہ کس لہجے میں تو رخصت ہوا مجھ سے...!!!



No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...