Nazim's poetry

Nazim's poetry

Monday, March 5, 2012

تم نے تو کہ دیا کہ محبت نہیں ملی


تم نے تو کہ دیا کہ محبت نہیں ملی
مجھ کو تو یہ بھی کہنے کی مہلت نہیں ملی
نیندوں کے دیس جاتے کوئی خواب دیکھتے
لیکن دیا جلانے سے فرصت نہیں ملی
تجھ کو تو خیر شہر کے لوگوں سے‌خوف تھا
اور مجھ کو اپنے گھر سے جانے کی اجازت میں ملی
پھر اختلاف رائے کی صورت نکل پڑی
اپنی یہاں کسی سے بھی عادت نہیں ملی
بے زار یوں ہوئے کہ ترے عہد میں ہمیں
سب کچھ ملا سکوں کی دولت نہیں ملی

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...